۱۸ آبان ۱۴۰۳ |۶ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 8, 2024
فاضل لنکرانی

حوزہ/ قم المقدسہ میں مرکز فقہی ائمہ اطہار (ع) میں منعقدہ "فقہ مقاومت" کانفرنس میں آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے اہم خطاب کیا، جس میں انہوں نے جهاد اور مقاومت کی فقہی حیثیت اور ضرورت پر روشنی ڈالی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ میں مرکز فقہی ائمہ اطہار (ع) میں منعقدہ "فقہ مقاومت" کانفرنس میں آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے اہم خطاب کیا، جس میں انہوں نے جهاد اور مقاومت کی فقہی حیثیت اور ضرورت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے سید حسن نصراللہ کی شخصیت پر گفتگو کرتے ہوئے سید مقاومت کو شہید ہونے والے علماء کا فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ تمام علمائے دین اور طلباء کے لیے ایک نمونہ ہیں۔ انہوں نے حوزہ علمیہ پر سے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ مقاومت کے اصولوں کو تقویت دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔

آیت اللہ فاضل لنکرانی نے فقہ میں جهاد کی تین اقسام کی وضاحت کی، ان کے مطابق، جهاد ابتدائی کا مقصد غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینا ہے، جهاد دفاعی اسلام کی بقا اور سرزمین کی حفاظت کے لیے ضروری ہے، جبکہ جهاد ذبی دشمن کے ظلم کے خلاف جنگ کو فرض قرار دیتا ہے۔

جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن نے کہا کہ جهاد اور مقاومت کی تعلیمات تمام آسمانی کتابوں میں موجود ہیں، اور قرآن میں ان کے احکام نماز اور زکات سے زیادہ تعداد میں آئے ہیں۔

انہوں نے دفاع مقدس اور دفاع حرم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان تجربات سے حاصل ہونے والے اسباق کو طلباء اور عوام تک پہنچانا ضروری ہے تاکہ حزب اللہ اور فلسطینی عوام کی مقاومت کی اہمیت واضح ہو۔

آیت اللہ فاضل نے دشمنان اسلام کو ماضی کے مشرکین سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیا اور کہا کہ آیت اللہ فاضل لنکرانی (رہ) نے سب سے پہلے فلسطین کے لیے سہم امام استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔

آیت اللہ فاضل نے کہا کہ دین کی حفاظت واجب ہے، اور امام حسین (ع) نے دین کی بقا کے لیے اپنی جان قربان کی، ہر مسلمان کو دین کی حفاظت کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

آیت اللہ فاضل نے کہا کہ جهاد ذبی اس وقت واجب ہوتا ہے جب اسلام یا مسلمانوں کی سرزمین کو خطرہ لاحق ہو، لہذا ایسے حالات میں دشمن کے ظلم کے خلاف اس جہاد کو فرض قرار دیا جاتا ہے۔

آیت اللہ فاضل نے دین میں "قاعدہ لاحرج" کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جهاد میں پیش آنے والی مشکلات کے باوجود، دین کی حفاظت کے لیے جهاد کا وجوب ختم نہیں ہوتا، جهاد میں پیش آنے والی سختیوں کے باوجود، اس کا اجر دنیا و آخرت میں بے پناہ ہے، اور یہ دین کی بقا کے لیے ایک ضروری عمل ہے۔

آیت اللہ فاضل نے بیان کیا کہ مقاومت دین کی بقا کے لیے ضروری ہے اور اسرائیل اسلام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

آیت اللہ فاضل لنکرانی نے اپنے خطاب میں جهاد اور مقاومت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسے دین اسلام اور مسلمانوں کی بقا کے لیے ضروری قرار دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .